امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ تعالی عنہ کا فرمان عالیشان ہے اس بات کے جاننے میں شرم محسوس مت کرنا جس کے جاننے کی

 کوضرورت ہو  اپنے دشمنوں سے زیادہ دوستوں کے شر سے ڈرو      اس لیے کہ لوگوں کی عادت میں بکثرت خرابیاں واقع ہے اب تمہارے دشمن تمہیں دوستوں کے ذریعے ہی نقصان پہنچائیں گے روزانہ پابندی کے ساتھ قرآن مجید فرقان حمید کی تلاوت کیا کرو اور اس کا ثواب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اپنے والدین اساتذہ کرام اور تمام مسلمانوں کو پہنچایا کرو

اپنے پڑوسیوں کی دی ہوئی تکلیفوں کو برداشت کرو اور ان کے ساتھ بھلائی کرو زیادہ ہنسنے سے دل مردہ ہوجاتا ہے اسی لیے کم ہنسہ کرو گھٹیا اور ذلیل لوگوں سے دوستی کا ہاتھ مت بڑھاؤ بخیل شخص عادل نہیں ہو سکتا اور نہ ہی اس کی گواہ قابل قبول ہوسکتی ہے اگر لوگ تمہیں کسی مصیبت میں نہیں ڈالتے تو تمہیں بھی چاہیے کہ تم بھی انہیں مصیبت میں نہ ڈالو جب تمہیں اس بات کا یقین ہو جائیں گے تم اہل خانہ کی ذمہ داری اٹھا سکتے ہو تو فورا شادی کر لو فائدے میں رہو گے

 عام لوگوں کے سامنے آواز اونچی کرکے مت ہنساکر اور نہ ہی بلاوجہ لوگوں کے سامنے مسکرایا کر  اس سے تیرے روب میں کمی آئے  گی مساجد میں یا بازار میں بیٹھ کر کھانے پینے سے اجتناب کرواسی طرح پانی پینے کے سبیلوں سے عام بازاری پانی پلانے والوں سے پانی لے کر پینے سے مکمل پرہیز کرو اس لیے کہ وہ صفائی کا خیال نہیں رکھتے اگرتو دس برس تک بھوکا رہے ہیں اور تیرے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہ ہو تو پھر بھی علم سے منہ نہ موڑ وہ بندہ کبھی ناکام نہیں ہو سکتا جو آپنے یہ چار راز چھپا کر رکھے آپ ناراض مال و دولت اختلاف رائے کی صورت میں اپنا موقف اپنے آنے جانےکے اوقات سفر کو عورتوں سے کثرت سے بات چیت کرنے اور ان کے پاس زیادہ دیر بیٹھنے سے مکمل پرہیز کرے