سرکار غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالی کا فرمان عالیشان ہے اپنے اعمال کو عمدہ بنا لو حق تعالی تجھ پر دنیا و آخرت کی سخاوت فرمائے گا اپنے اعمال میں اخلاص پیدا کرو نہ اپنے اعمال میں ریاکاروں منافق بنو اور نہ مخلوق سے مداح اور اعمال پر معاوضہ چاہو اپنے اور اللہ کے درمیان سے مخلوق کے واسطوں کو اٹھا دوں کیونکہ تمہارا دوستوں کے ساتھ پڑھنا رہنا ہوس ہی ہوس ہے اپنے ایمان کی کمزوری کے وقت صرف اپنے نفس کی اصلاح میں مشغول رہے دوسروں کی فکر نہ کر اپنے باطن کو صوف پہنا اس کے بعد اپنے قلب کو ہر نفس کو پھر اپنے بدن کو جب تیرا ایمان کو ی ہو جائے تو اپنے اہل و عیال کی خاطر اصلاح حال کے لئے توجہ کا اور اس کے بعد ازاں مخلوق کی طرف جھوٹے دعوے سے توبہ کر یہ بات ہوس اور آرزو جھوٹ اور نفاق اور تصنع سے حاصل نہیں ہوا کرتے ایمان کے قوی ہونے تک کا سب کرنا اور سبب کے ساتھ تعلق رکھنا لازمی  ہے

 اپنی موت کے بعد کے لیے نہ چھوڑو کہ اس وقت بیدار ہونا تم کو مفید نہ ہو گا اپنے دل سے اللہ ازاوجل کی طرف رجوع کر اللہ سے توبہ کرنے والا اس کی طرف رجوع کرنے والا ہے راز کی نگہداشت میں کوشش کر جب تک بھی تجھ کو نگہداشت کی طاقت رہے تو اللہ ازاوجل کے سامنے تواضع اختیار کر اور اس کے سامنے جھک جا رب کے سامنے سرتسلیم خم کرو کرو اور دنیا و آخرت دونوں کے متعلق اس کی تدبیر پر راضی رہو وہ ہمیشہ کنگال رہتا ہے جو اپنے دامن اور آستینوں سے اپنا منہ پہنچتا ہے حاجت کے وقت کپڑوں کو پیشاب کے چھینٹوں سے نہیں بچاتا اور ہر وقت میلے کچیلےکپڑوں میں ملبوس رھتا ہے اللہ پاک و صاف ہے

اور اسے پاک و صاف لوگوں سے زیادہ محبت ہے کیونکہ طہارت اور پاکیزگی بایمان لوگوں کا شیوہ ہے اپنے سروں کو اللہ کے سوا دوسروں کے سامنے جھکانے سے محفوظ رکھو اپنے صاحب امان بھائی کی نصیحت قبول کر اور اس کی مخالفت نہ کر کہ وہ تیری وہ حالت دیکھتا ہے جو تو خود نہیں دیکھ سکتا